Posted by: Masood Amwar | اگست 30, 2013

It is not the matter of Syria only

یہ صرف شام کا معاملہ نہیں ہے

مسعود انور

http://www.masoodanwar.com

masoodsahab@yahoo.com

شام پر حملے کے لئے طبل جنگ بجایا جاچکا ہے۔ یہ حملہ کب ہوتا ہے ، رات میں ہوتا ہے یا دن میں ہوتا ہے۔ اب اس کی اہمیت باقی نہیں رہی ہے۔ حقیقت یہی ہے کہ شام پر اسی طرح کے حملے کا آغاز ہوا چاہتا ہے جس طرح افغانستان میں ہوا تھا، عراق میں ہوا تھا اور لیبیا میں ہوا تھا۔ یہ حملہ آور صرف حکومت تبدیل کرکے نہیں چلے گئے تھے، بلکہ ابھی تک براجمان ہیں۔ ایسٹ انڈیا کمپبنی کی طرح، جس کے کل پانچ ہزار گورے پورے متحدہ ہندوستان پر اپنے کالے ایجنٹوں کے ذریعے حکمرانی کررہے تھے، یہ حملہ آور ابھی تک مقبوضہ ممالک کو تاراج کئے ہوئے ہیں۔ رہے کالے ، تو وہ ان کی پروپیگنڈہ مشین کے زیر اثر وہی بولی بول رہے ہیں جو یہ جارح حملہ آور چاہتے ہیں۔

شام پر حملہ ہونا اتنا واضح ہے کہ معروف نیوز ایجنسی رائٹر نے روسی نیوز ایجنسی انٹر فیکس کے حوالے سے خبر جاری کی ہے کہ شام میں طرطوس کے ساحلی مقام پر موجود روسی اہلکاروں نے اپنا نیوی کا مستقر خالی کرنا شروع کردیا ہے۔ تمام اہلکار فوری طور پر ایک زیر مرمت جہاز پر منتقل ہوگئے ہیں جبکہ فوجی تنصیبات کو بھی بتدریج وہاں سے ہٹانا شروع کردیا گیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ امریکی، برطانوی اور فرانسیسی جہاز شام پر فضائی حملہ کریں گے۔ یہ صرف فضائی حملہ نہیں ہے ، جس کا اتنا خوف ہے کہ روسی بحریہ نے شام میں موجود اپنا فوجی مستقر خالی کرنا شروع کردیا ہے۔ فضائی حملے کرنا نہ تو اتحادیوں کے لئے نیا ہے اور نہ ہی اس کے شکار ممالک کے لئے۔ امریکا روز پاکستان، افغانستان اور یمن پر فضائی حملے کرتا ہے اور اپنے اہداف کو دن و رات آزادانہ نشانہ بناتا ہے مگر کہیں پر نہ تو کوئی خدشات ہیں اور نہ ہی کوئی شور شرابہ۔ خودشام میں امریکا کئی ڈرون حملے کرچکا ہے مگر اس کا اب تک کہیں پر کوئی ذکر نہیں ہے۔ اسرائیل عراق، مصر، شام اور سوڈان میں فضائی حملے کرچکا ہے مگر سب خاموش رہے، کوئی خوف کی علامت کہیں پر بھی نمودار نہیں ہوئی۔ اب ایسا کیا ہے کہ سب شور مچارہے ہیں۔ پوری اسلامی دنیا تقسیم ہے۔ کچھ خوش ہیں اور کچھ سراسیمہ ۔

اس کی وجہ بہت واضح ہے۔ جیسا کہ میں نے ابھی اوپر بیان کیا کہ اس وقت شام پر جو حملہ ہونے جارہا ہے اس کی نوعیت افغانستان، عراق اور لیبیاپر حملے جیسی ہے بلکہ اس سے بھی بڑھ کر ہے۔افغانستان ، عراق اور لیبیا پر حملے کے نتیجے میں وہ جغرافیائی تبدیلیاں نہیں آئیں جو اب آنے جارہی ہیں۔ جب افغانستان، عراق اور لیبیاکو تاخت و تاراج کیا گیا تو شیعوں نے تالیاں بجائیں کہ اچھا ہوا ، ان کو یہی سزا ملنی چاہئے تھی۔ جب پاکستان اور یمن پر روز حملے ہوتے ہیں تو بھی ان شیعوں نے اسی ردعمل کا مظاہرہ کیا۔ اب شام پر حملہ ہونے جارہا ہے تو پھر یہی کہانی دہرائی جائے گی اور سنی دنیا خوب تالیاں بجائے گی کہ شام میں نصیریوں کو خوب سبق سکھایا گیا ہے اور پھر اس کے بعد ایرانیوں کی باری آئے گی تو بھی سارے سنی تالیاں بجا کر اور بھنگڑے ڈال کر اپنی خوشی کا اظہار کررہے ہوں گے۔ مگر اس کے بعد جب یہ گدھ مشرق وسطیٰ کے جغرافیہ کو تبدیل کرنے کی طرف بڑھیں گے اور سعودی عرب کے حصے بخرے کریں گے تو اس وقت یہ شیعہ اور سنی کہاں پر کھڑے ہوں گے؟

یہ کوئی مشکل کہانی نہیں ہے جو سمجھ میں نہیں آرہی اور نہ ہی اس میں کچھ بھی خفیہ ہے۔ سب کچھ بہت واضح ہے کہ ون ورلڈ گورنمنٹ قائم کرنے والوں کا مقصد نہ توشیعہ اور سنیوں میں سے کسی کا ساتھ دینا ہے اور نہ ہی یہ وسائل کی جنگ ہے۔ دنیا بھر کے وسائل پہلے سے ہی ان کے قبضے میں ہیں۔ نہ ہی یہ روس، چین، امریکا اور یورپ کی بالادستی کی جنگ ہے کہ ان سب ممالک میں ان ہی عالمی بینکاروں کے ایجنٹوں کی حکومتیں قائم ہیں۔ ان سارے ممالک کو ان بینکاروں نے قرض تلے اتنا دبادیا ہے کہ اب یہ چوں بھی نہیں کرسکتے۔ یہ ساری جنگ انسانیت کیے خلاف ہے، یہ ساری جنگ اس دنیا پر شیطان کی حاکمیت اعلیٰ کے قیام کے لئے ہے۔ اس امر کو پہچانئے۔ شیعہ سنی کی تفریق سے باہر آئیے۔ یہودی، عیسائی اور مسلمان کی تفریق کو بھی چھوڑیئے۔ بس صرف یہ دیکھئے کہ اس شیطانی حکومت کے خلاف کون کھڑا ہے۔ دنیا پر شیطان کی حاکمیت اعلیٰ کے قیام کے خلاف جدوجہد کا پہلا قدم حالات سے آگاہی ہے۔ خود بھی حقیقت سے آگاہ رہئے اور اپنے جاننے والوں کو بھی آگاہ رکھئے۔

اس دنیا پر ایک عالمگیر شیطانی حکومت کے قیام کی سازشوں سے خود بھی ہشیار رہئے اور اپنے آس پاس والوں کو بھی خبردار رکھئے۔ ہشیار باش۔


Responses

  1. Asalam o Alaikum Sir,

    mashaAllah, ek bar phir ap ny jazbatiat sy hut k facts py mabni maloomat faraham ki hyn. islami mumaalik ko chahiye k in halaat ko samjhty huye united ho jaen.

    ________________________________

    پسند کریں

  2. Dear Masood sb!

    I most often agree with your articles but differ with this one that Shias NEVER supported any imperialist either America or Russia against invading any Muslim country

    Perhaps you know that when Russia attacked Afghanistan, the Inqlab e Iran was a nascent move. Even then Imam Khomeni even refused to meet the Russian ambassador

    On Iraq and Lebya, the Islamic Rebulic ALWAYS condemned America openly

    The main conflict of Iran and Syria with USA is to support Hamas and Hezbollah

    Hope you clarify it

    LOve

    Date: Fri, 30 Aug 2013 04:49:12 +0000
    To: sdahsan@hotmail.com

    پسند کریں

    • I think it is misunderstanding. I did not write ever that shia is doing so so and snnis are doing so so. I am always writing about the international conspirators and their tools. These tools may be a shia person or sunni one.

      Regards
      Masood Anwar

      پسند کریں


تبصرہ کریں

زمرے