Posted by: Masood Amwar | جولائی 22, 2013

شام میں بلقانائزیشن کے عمل کا آغاز

http://www.masoodanwar.com
anwar.masood@yahoo.com

مسعود انور

بالاخر عالمی سازش کار اپنے سازشی نتائج کو حاصل کرنے میں کامیابی کے مرحلے میں داخل ہوئے چاہتے ہیں۔ شام کی بشار الاسد حکومت نے شمالی شام میں ایک خود مختار کرد حکومت کے قیام پر اپنی آمادگی ظاہر کردی ہے اور اندازہ ہے کہ اس کا باقاعدہ اعلان اس جمعہ تک کردیا جائے گا۔اس خود مختار ریاست کو فی الحال ایک عارضی سیٹ اپ قرار دیا جارہا ہے جس کے تحت کرد صرف اپنی حکومت کے قیام کے لئے مقامی انتخابات کا ہی انعقاد کرسکیں گے اور ان کو خارجہ و دفاعی امور کے لئے شام کی مرکزی حکومت کی مدد حاصل کرنا پڑے گی مگر جلد ہی ان کو یہ خودمختاری بھی فراہم کردی جائے گی۔یہ آزاد اور خود مختار کرد حکومت ترکی کی ناک کے بالکل نیچے موجودہ جنگ زدہ علاقوں میں عمل میں لائی جائے گی۔
شام میں مذکورہ خود مختار کرد ریاست کے قیام پر عملا کام شروع کردیا گیا ہے اور شام کی کرد تنظیم نے ان تمام علاقوں سے جہاں پر ان کی ریاست کا قیام عمل میں آنا ہے ، فری سیرین آرمی کے تمام باغیوں کو بزور قوت بے دخل کردیا ہے اور شامی صوبہ الیپو میں فری سیرین آرمی کے ہیڈ کوارٹر پر سے ان کا جھنڈا اتار کر اپنا جھنڈا لہرا دیا ہے۔کرد تنظیم نے نہ صرف ان باغیوں کو بے دخل کردیا ہے بلکہ ان کے اسلحہ کے ذخائر پر بھی قبضہ کرکے ان کو خالی ہاتھ وہاں سے جانے پر مجبور کیا ہے ۔ خود مختار کرد ریاست کی داعی کرد تنظیم پی وائی ڈی کے یہ زرد جھنڈے اب جابجا لہراتے نظر آرہے ہیں حتیٰ کہ ان کو ترکی کی سرحد پر بھی کھڑے ہوکر دیکھا جاسکتا ہے۔
اب دنیا بھر سے جمع کئے گئے مجاہدین اسلام اس علاقے سے خاموشی سے بے دخل ہوجائیں گے کہ یہی ان کے آقاوٴں کی منشا ء ہے اور اگر انہوں نے اس کے خلاف کرنے کی کوشش کی تو شرارتی بچوں کے لئے گوانتا نامو بے جیسی سہولیات تو موجود ہی ہیں۔یہی ان کا مصرف تھا۔
ترکی کی سرحد کے ساتھ واقع جنگ زدہ شمالی شام میں ایک خود مختار کرد علاقے کے قیام سے آزاد کردستان کے نقشے پر دوسرے نقطے کا اضافہ ہوجائے گا۔ پہلا نقطہ عراق میں ایک کامل خود مختار کرد ریاست ہے جو پہلے سے موجود ہے اور امریکا سمیت کئی ممالک میں اپنے سفارتخانے بھی رکھتی ہے۔ اب جیسے ہی ایران اور ترکی کے کرد علاقے بھی ایسے ہی خودمختار علاقوں کا روپ دھارتے ہیں، ایک عظیم کرد ریاست کا دنیا کے نقشے پر وجود عمل میں آجائے گا۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ شام میں توڑ پھوڑ کا مطلب محض شام کی تقسیم نہیں ہے بلکہ اس میں امریکی حکومت کا اہم ترین اتحادی ترکی بھی تقسیم ہوگا اور ایران بھی۔
خود مختار کردریاست کے قیام کے اعلان کے لئے بشار الاسد کو یہ لالی پاپ دی گئی ہے کہ اس سے وہ ترکی پر جوابی وار کریں گے جو امریکا اور دیگر اتحادیوں کو شام میں بغاوت کے لئے اسٹراٹیجک سہولیات فراہم کرکے کررہا ہے۔ اس سے ایک طرف شام کو اپنی شمالی سرحدوں پر امن و امان نصیب ہوگا اور دوسری طرف ترک حکومت کو اپنے گھر کی فکر لاحق ہوجائے گی جو پہلے ہی اپنے کرد علاقوں میں بغاوت سے نمٹنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
امریکا سے ہر ملک کے اتحاد اور تعلقات کی کہانی تقریبا یکساں اور ایک جیسی ہی پیچیدہ ہے۔ ایک طرف امریکا نے ترکی کو عراق پر حملے کے لئے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کیا۔ اس کو شام میں خانہ جنگی کے لئے استعمال کیا اور ایران کے خلاف ریشہ دوانیوں کے لئے بھی استعمال کرتا ہے۔ اس کو خلافت عثمانیہ کی نشاة ثانیہ کا لالی پاپ الگ دے رکھا ہے جس میں سعودی عرب سے مسلم قیادت کا تاج لے کر ترکی کے سر پر سجانا شامل ہے۔ اس طرح امریکا یا یوں کہئے عالمی بینکار ترکوں کے لنگوٹیا یار بنے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب یہی قوتیں کردوں کو مالی معاونت بھی فراہم کرتی ہیں اور اسلحہ بھی جس کے نتیجے میں انہوں نے ترک حکومت کا ناک میں دم کررکھا ہے۔ مگر پاکستانی حکومت کی طرح ترکوں میں بھی یہ دم خم نہیں ہے کہ وہ اپنے اتحادیوں اور مربیوں سے یہ درخواست کرسکیں کہ پہلے کردوں کی رسد بند کرو ، بعد میں ہم آپ کا ساتھ دیں گے۔ وہ بھی عالمی سازش کاروں کا بلا مشروط ساتھ دئے چلے جارہے ہیں۔ اس کا صرف اور صرف ایک مطلب ہے اور وہ یہ کہ سب اپنے آقاوٴں کے متعین کردہ ہیں اور اپنے اسکرپٹ کے مطابق ہی ڈائیلاگ کی ادائیگی کرتے ہیں۔ بشار الاسد بھی جو اپنے خاندان سمیت ایک روسی جنگی جہاز پر تحفظ کے نام پر عملا قید ہیں۔
شام میں ایک آزاد کرد ریاست کے قیام کو اب تک نہ تو سعودی عرب ہضم کرپایا ہے اور نہ ہی ترکی۔ دونوں نے اس سے خبردار کیا ہے مگر اس سے زیادہ ان کے بس میں ہے نہیں۔ شام میں بلقانائزیشن ایک نقطہ آغاز ہے اس پورے خطے میں توڑ پھوڑ کا اور نئی جغرافیائی حد بندیوں کا۔ اس پر گفتگو اگلے کالم میں انشاء اللہ تعالیٰ۔
اس دنیا پر ایک عالمگیر شیطانی حکومت کی سازشوں سے خود بھی ہشار رہئے اور اپنے آس پاس والوں کو بھی خبردار رکھئے۔ ہشیار باش۔


Responses

  1. Thanks for sharing Masood sb

    Forwarded to my group as well

    LOve

    Date: Mon, 22 Jul 2013 06:22:29 +0000
    To: sdahsan@hotmail.com

    پسند کریں


تبصرہ کریں

زمرے